اللہ تعالیٰ کا قول کہ شراب جوا اور بت اور فال کے تیر سب ناپاک اور شیطانی کام ہیں ۔ ابن عباس کہتے ہیں کہ ازلام سے مراد فال کھولنے کے تیر ہیں جن سے کہ قسمت کا حال معلوم کیا کرتے تھے اور نصب سے تھان مراد ہیں جن پر کافر لوگ قربانیاں کیا کرتے تھے دوسرے لوگوں نے کہا کہ ازلام زلم کی جمع ہے زلم کہتے ہیں بے پر کی تیر کا پھر انا مراد ہے اگر منع کی فال نکلتی تو وہ کام نہ کرتے اور اگر حکم کی فال نکلتی تو اس کام کو کرتے ان تیروں پر مشرکوں نے قسم قسم کی تصویریں بنا رکھی تھیں جن سے اپنی اپنی قسمت کا حال دریافت کیا کرتے تھے استقسام کے معنی کو متکلم کے صیغہ میں لے جاؤ تو کہیں گے قسمت اور قسوم مصدر ہے۔
راوی: اسحاق بن ابراہیم الحنظلی , عیسیٰ وابن ادریس , ابن حیان , شعبی , عبداللہ ابن عمر
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَی وَابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَی مِنْبَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَمَّا بَعْدُ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهْيَ مِنْ خَمْسَةٍ مِنْ الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْعَسَلِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ
اسحاق بن ابراہیم الحنظلی، عیسیٰ وابن ادریس، ابن حیان، شعبی، حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خلافت کے زمانہ میں منبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تقریر کرتے ہوئے سنا کہ آپ کہہ رہے تھے کہ لوگو! شراب کی حرمت نازل ہو چکی ہے اور یہ پانچ چیزوں سے تیار کی جاتی ہے انگور، گیہوں، کھجور، شہد اور جو، شراب کی خاصیت یہ ہے کہ عقل کو زائل کردیتی ہے۔
Narrated Ibn Umar:
I heard 'Umar while he was on the pulpit of the Prophet saying, "Now then O people! The revelation about the prohibition of alcoholic drinks was revealed; and alcoholic drinks are extracted from five things: Grapes, dates, honey, wheat and barley. And the alcoholic drink is that which confuses and stupefies the mind."