رمضان المبارک کی زکوة یعنی احکام صدقہ فطر
راوی: عمران بن موسی , عبدالوارث , ایوب , نافع , ابن عمر
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَکَاةَ رَمَضَانَ عَلَی الْحُرِّ وَالْعَبْدِ وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ فَعَدَلَ النَّاسُ بِهِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ
عمران بن موسی، عبدالوارث، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماہ رمضان المبارک کی زکوة فرض قرار دی آزاد غلام اور مرد اور عورت پر کھجور کا ایک صاع یا جو کا ایک صاع۔ اس کے بعد لوگوں نے آدھا صاع گیہوں کا مقرر فرمایا (اس لئے کہ وہ قیمت میں جو کے ایک صاع کے برابر ہے)۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم enjoined Zakah of Ramadan upon the free and the slave, male and female, a Sd of dates or a ‘a’ of barley, so the people considered that equivalent to half a Sa’ of wheat.” (Sahih)