قربانی کی فضلیت ۔
راوی: ابوعمرو , مسلم بن عمروحذاء , عبداللہ بن نافع صائغ , ابی مثنی , ہشام بن عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُسْلِمُ بْنُ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ الْحَذَّائُ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ أَبُو مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي الْمُثَنَّی عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا عَمِلَ آدَمِيٌّ مِنْ عَمَلٍ يَوْمَ النَّحْرِ أَحَبَّ إِلَی اللَّهِ مِنْ إِهْرَاقِ الدَّمِ إِنَّهَا لَتَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقُرُونِهَا وَأَشْعَارِهَا وَأَظْلَافِهَا وَأَنَّ الدَّمَ لَيَقَعُ مِنْ اللَّهِ بِمَکَانٍ قَبْلَ أَنْ يَقَعَ مِنْ الْأَرْضِ فَطِيبُوا بِهَا نَفْسًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو الْمُثَنَّی اسْمُهُ سُلَيْمَانُ بْنُ يَزِيدَ وَرَوَی عَنْهُ ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَيُرْوَی عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي الْأُضْحِيَّةِ لِصَاحِبِهَا بِکُلِّ شَعَرَةٍ حَسَنَةٌ وَيُرْوَی بِقُرُونِهَا
ابوعمرو، مسلم بن عمروحذاء، عبداللہ بن نافع صائغ، ابی مثنی، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یوم نحر (دس ذوالحجہ) کو اللہ کے نزدیک خون بہانے سے زیادہ کوئی عمل محبوب نہیں (یعنی قربانی سے) قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں بالوں اور کھروں سمیت آئے اور بے شک اس کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں مقام قبولیت حاصل کر لیتا ہے پس اس خوشخبری سے اپنے دلوں کو مطمئن کر لو۔ اس باب میں عمران حصین اور زید بن ارقم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے ہشام بن عروہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ابومثنی کا نام سلیمان بن یزید ہے ان سے افدیک روایت کرتے ہیں نبی اکرم سے یہ بھی منقول ہے کہ قربانی کرنیوالے جانور کے ہر بال کے برابر ایک نیکی دی جاتی ہے۔ بعض روایات میں یہ بھی ہے کہ ہر سینگ کے بدلے نیکی ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) narrated that Allahs Messenger said, “Of the deeds a man does on the day of sacrifice the dearest to Allah is the flow of blood (sacrifice). It will come on the day of Resurrection with its horns and its hair and its hoofs. Indeed, blood will be accepted by Allah at once even before it falls on the ground. So, please yourselves with it!
[Ibn e Majah 3126]