صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1957

نفاس والی عورتوں سے حد متاخر کرنے کے بیان میں

راوی: محمد بن ابی بکرمقدمی , سلیمان , ابوداؤد , زائدہ , سدی , سعد بن عبیدہ , ابوعبدالرحمن

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ خَطَبَ عَلِيٌّ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَقِيمُوا عَلَی أَرِقَّائِکُمْ الْحَدَّ مَنْ أَحْصَنَ مِنْهُمْ وَمَنْ لَمْ يُحْصِنْ فَإِنَّ أَمَةً لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَنَتْ فَأَمَرَنِي أَنْ أَجْلِدَهَا فَإِذَا هِيَ حَدِيثُ عَهْدٍ بِنِفَاسٍ فَخَشِيتُ إِنْ أَنَا جَلَدْتُهَا أَنْ أَقْتُلَهَا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحْسَنْتَ

محمد بن ابی بکر مقدمی، سلیمان، ابوداؤد ، زائدہ، سدی، سعد بن عبیدہ، حضرت ابوعبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خطبہ دیا تو فرمایا اے لوگو اپنے غلاموں پر حد قائم کرو خواہ وہ ان میں سے شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک باندی نے زنا کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اسے کوڑے لگاؤں لیکن اس نے ابھی قریب ہی زمانہ میں بچہ جنا تھا۔ مجھے ڈر ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے مارے تو میں اسے مار دوں گا۔ لہذا میں نے یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو نے اچھا کیا۔

Abd al-Rahman reported that 'Ali, while delivering the address said: O people, impose the prescribed punishment upon your slaves, those who are married and those not married, for a slave-woman belonging to Allah's Messenger (may peace be upon him) had committed adultery, and he committed me to flog her. But she had recently given birth to a child and I was afraid that if I flogged her I might kill her. So I mentioned that to Allah's Apostle (may peace be upon him) and he said: You have done well.

یہ حدیث شیئر کریں