صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1965

شراب کی حد کے بیان میں

راوی: محمد بن منہال ضریر , یزید بن زریع , سفیان ثوری , ابی حصین , عمیر ابن سعید , علی

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ مَا کُنْتُ أُقِيمُ عَلَی أَحَدٍ حَدًّا فَيَمُوتَ فِيهِ فَأَجِدَ مِنْهُ فِي نَفْسِي إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ لِأَنَّهُ إِنْ مَاتَ وَدَيْتُهُ لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ

محمد بن منہال ضریر، یزید بن زریع، سفیان ثوری، ابی حصین، عمیر ابن سعید، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں کسی پر حد قائم نہیں کرتا تھا کہ وہ اس میں مرجائے کیونکہ میں اپنے دل میں اس کے بارے میں ملال محسوس کرتا تھا۔ سوائے شرابی کے کیونکہ اگر شرابی حد قائم کرنے کے دوران مر گیا تو میں اس کی دیت دلاؤں گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی حد متعین نہیں فرمائی۔

Ali reported: If I impose Hadd on anyone, and he (in course of punishment) dies, I would not mind except in case of a drunkard. If he dies, I would pay indemnity for him because the Messenger of Allah (may peace be upon him) has laid down no rule for it.

یہ حدیث شیئر کریں