کم دولت والا شخص کوشش کے بعد خیرات کرے تو اس کا اجر
راوی: عبیداللہ بن سعید , صفوان بن عیسی , ابن عجلان , زید بن اسلم , ابوصالح , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَقَ دِرْهَمٌ مِائَةَ أَلْفٍ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَيْفَ قَالَ رَجُلٌ لَهُ دِرْهَمَانِ فَأَخَذَ أَحَدَهُمَا فَتَصَدَّقَ بِهِ وَرَجُلٌ لَهُ مَالٌ کَثِيرٌ فَأَخَذَ مِنْ عُرْضِ مَالِهِ مِائَةَ أَلْفٍ فَتَصَدَّقَ بِهَا
عبیداللہ بن سعید، صفوان بن عیسی، ابن عجلان، زید بن اسلم، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک درہم ایک لاکھ درہم سے آگے بڑھ گیا اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کس طریقہ سے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی کے پاس دو درہم تھے۔ اس نے ایک درہم صدقہ دے دیا اور ایک آدمی کے پاس بہت مال تھا اس نے اپنے مال میں سے ایک حصہ میں سے لاکھ درہم اٹھائے اور صدقہ دیئے (اس شخص کے لاکھ درہم سے اس کا ایک درہم افضل ہے)۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘A Dirham was better than a hundred thousand Dirhams.’ They said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, how?’ He said: ‘A man had two Dirhams and gave one in charity, and another man went to part of his wealth and took out a hundred thousand Dirhams and gave them in charity.”(Sahih).