کم دولت والا شخص کوشش کے بعد خیرات کرے تو اس کا اجر
راوی: حسین بن حریث , فضل بن موسی , حسین , منصور , شقیق , ابومسعود
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا بِالصَّدَقَةِ فَمَا يَجِدُ أَحَدُنَا شَيْئًا يَتَصَدَّقُ بِهِ حَتَّی يَنْطَلِقَ إِلَی السُّوقِ فَيَحْمِلَ عَلَی ظَهْرِهِ فَيَجِيئَ بِالْمُدِّ فَيُعْطِيَهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ الْيَوْمَ رَجُلًا لَهُ مِائَةُ أَلْفٍ مَا کَانَ لَهُ يَوْمَئِذٍ دِرْهَمٌ
حسین بن حریث، فضل بن موسی، حسین، منصور، شقیق، ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو صدقہ کرنے کا حکم فرماتے تھے اور ہم لوگوں کے پاس کچھ موجود نہیں ہوتا تھا جو ہم صدقہ ادا کریں تو ہم میں سے کوئی شخص بازار میں جاتا تھا اور وزن اٹھا کر مزدوری کماتا۔ پھر ایک مد کھانا لاتا اور وہ کھانا خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش کرتا۔ حضرت ابومسعود رضی اللہ نے فرمایا کہ میں ایک آدمی سے واقف ہوں کہ جس کے پاس اب ایک لاکھ درہم موجود ہیں اور اس وقت اس کے پاس ایک درہم موجود نہ تھا۔
It was narrated that Abu Mas’ôd said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to tell us to give in charity, and one of us could not find anything to give until he went to the marketplace and hired himself out to carry loads for people. Then he would bring a Mudd and give it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمI know a man who has a hundred thousand now, but on that day he had (only) one Dirham.” (Sahih)