کسی کی نقل اتارنا حرام ہے۔
راوی:
وعن عائشة قالت قال النبي صلى الله عليه وسلم ما أحب أني حكيت أحدا وأن لي كذا وكذا . رواه الترمذي وصححه
" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اس بات کو ہرگز پسند نہیں کرتا کہ میں کسی شخص کی نقل اتاروں اگرچہ میرے لئے ایسا اور ایسا ہی کیوں نہ ہو۔ یعنی اگر کوئی مجھے بے حساب مال و زر اور کتنا ہی زیادہ روپیہ پیسہ بھی دے تو بھی میں کسی کی نقل اتارنا گوارا نہ کروں، ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور اس کو صحیح قرار دیا ہے۔
تشریح
کسی کی نقل اتارنا قولی ہو یا فعلی ، حرام اور غیبت محرمہ میں داخل ہے۔