بچے کے کان میں اذان دینا۔
راوی: قتیبہ , یعقوب بن عبدالرحمن عمرو بن ابی عمرو , مطلب , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَضْحَی بِالْمُصَلَّی فَلَمَّا قَضَی خُطْبَتَهُ نَزَلَ عَنْ مِنْبَرِهِ فَأُتِيَ بِکَبْشٍ فَذَبَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ وَقَالَ بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَکْبَرُ هَذَا عَنِّي وَعَمَّنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ إِذَا ذَبَحَ بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَکْبَرُ وَهُوَ قَوْلُ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَالْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ يُقَالُ إِنَّهُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ جَابِرٍ
قتیبہ، یعقوب بن عبدالرحمن عمرو بن ابی عمرو، مطلب، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں عیدالاضحی کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عیدگاہ میں تھا۔ جب آپ خطبے سے فارغ ہوئے تو منبر سے نیچے آگئے۔ پھر ایک دنبہ لایا گیا اور آپ نے اسے اپنے ہاتھ سے ذبح کیا اور بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَکْبَرُ هَذَا عَنِّي وَعَمَّنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِي پڑھا (ترجمہ) شروع اللہ کے نام سے اور اللہ بہت بڑا ہے۔ یہ میری طرف سے ہے اور میری امت کے ان افراد کی طرف سے جو قربانی نہیں کر سکتے۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ کہ ذبح کرتے وقت، بِسْمِ اللَّهِ و اللَّهُ أَکْبَرُ ، پڑھا جائے۔ ابن مبارک کا بھی یہی قول ہے۔ مطلب بن عبداللہ بن حنطب کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہیں حضرت جابر سے سماع حاصل نہیں۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) narrated: I observed the (eid) al-Adha with the Prophet at the place of (eed) prayer. When he had delivered the sermon, he came down the pulpit. A ram was brought and he slaughtered it with his hand, saying “Bismillah wa Allahu Akbar This is from me and from those of my ummah who have not made a sacrifice.
[Ahmed 14843]