سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 1697

سحری دیر سے کرنا

راوی: یحییٰ بن حکیم , یحییٰ بن سعد و ابن ابی عدی , سلیمان تیمی , ابوعثمان نہدی , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ لِيَنْتَبِهَ نَائِمُکُمْ وَلِيَرْجِعَ قَائِمُکُمْ وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا وَلَکِنْ هَکَذَا يَعْتَرِضُ فِي أُفُقِ السَّمَائِ

یحییٰ بن حکیم، یحییٰ بن سعد و ابن ابی عدی، سلیمان تیمی، ابوعثمان نہدی، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلال کی اذان تم میں سے کسی کو سحری سے نہ روکے وہ اس لئے اذان دیتے ہیں کہ سونے والا بیدار ہو جائے اور جو نماز پڑھ رہا ہو وہ لوٹ جائے (اور سحری کھا لے) اور فجر یہ نہیں ہے بلکہ یہ ہے آسمان کے کناروں میں چوڑائی میں (نمودار ہونے والی روشنی) ۔

It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The Adhan of Bilal should not prevent anyone of you from eating Suhur, for he gives the Adhan to alert those among you who are asleep, and so that anyone who is praying can prepare himself for fasting. the Fajr does not come in this manner, rather it comes in this manner and it appears along the horizon." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں