کنجوس آدمی کا صدقہ خیرات کرنا
راوی: احمد بن سلیمان , عفان , وہیب , عبداللہ بن طاؤس , وہ اپنے والد سے , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ مَثَلُ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ قَدْ اضْطَرَّتْ أَيْدِيَهُمَا إِلَی تَرَاقِيهِمَا فَکُلَّمَا هَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَةٍ اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ حَتَّی تُعَفِّيَ أَثَرَهُ وَکُلَّمَا هَمَّ الْبَخِيلُ بِصَدَقَةٍ تَقَبَّضَتْ کُلُّ حَلْقَةٍ إِلَی صَاحِبَتِهَا وَتَقَلَّصَتْ عَلَيْهِ وَانْضَمَّتْ يَدَاهُ إِلَی تَرَاقِيهِ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَيَجْتَهِدُ أَنْ يُوَسِّعَهَا فَلَا تَتَّسِعُ
احمد بن سلیمان، عفان، وہیب، عبداللہ بن طاؤس، وہ اپنے والد سے، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کنجوس آدمی کی مثال اور صدقہ خیرات نکالنے والے کی مثال ان دو آدمیوں کی سی ہے جو کہ لوہے کے دو چوغے پہنے ہوئے ہوں ان کے ہاتھ چمٹائے گئے ہوں۔ حلق کی لکڑی سے تو جس وقت صدقہ نکالنے والا شخص ارادہ کرتا ہے صدقہ دینے کا تو وہ جبہ وسیع ہوجاتا ہے یہاں تک کہ اس کے پاؤں کا نشان مٹا دیتا ہے (وسیع ہونے کی وجہ سے اور زمین پر اس کے لٹک جانے کی وجہ سے) اور جس وقت کوئی کنجوس شخص خیرات نکالنے کی کوشش کرتا ہے تو ہر ایک حلقہ اس کا دوسرے سے مل جاتا ہے اور وہ جبہ اکٹھا ہو جاتا ہے اور دونوں ہاتھ کو ہنسلی پر جوڑ دیتا ہے۔ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے وہ کشادہ کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن کشادہ نہیں ہوتا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
“The parable of the miser and the one who gives in charity is that of two men wearing coats of mail with their hands tied to their collarbones. Every time the one who gives thinks of giving in charity, the (coat of mail) expands until it obliterates his traces, and every time the miser thinks of giving charity, every circle (of the coat of mail) contracts and sticks to him, and his hand is tied up to his collarbone.” I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: “He tries to expand it, but he cannot.” (Sahih)