حدود کا گنہگاروں کے لئے کفارہ ہونے کے بیان میں
راوی: اسماعیل بن سالم , ہشیم , خالد , ابی قلابہ , اشعث صنعانی , عبادہ بن صامت
و حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَخَذَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا أَخَذَ عَلَی النِّسَائِ أَنْ لَا نُشْرِکَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا نَسْرِقَ وَلَا نَزْنِيَ وَلَا نَقْتُلَ أَوْلَادَنَا وَلَا يَعْضَهَ بَعْضُنَا بَعْضًا فَمَنْ وَفَی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَتَی مِنْکُمْ حَدًّا فَأُقِيمَ عَلَيْهِ فَهُوَ کَفَّارَتُهُ وَمَنْ سَتَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ فَأَمْرُهُ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ
اسماعیل بن سالم، ہشیم، خالد، ابی قلابہ، اشعث صنعانی، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے سے اسی طرح بیعت لی جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں سے بیعت لی کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے اور نہ ہم چوری کریں گے اور نہ زنا کریں گے اور نہ ہم اپنی اولادوں کو قتل کریں گے اور نہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کریں گے۔ پس تم میں سے جس نے وعدہ وفا کیا تو اس کا اجر اللہ پر ہے اور جو تم میں سے کسی حد تک پہنچا وہ اس پر قائم کی گئی تو وہ اس کا کفارہ ہوگی اور جس پر اللہ نے پردہ رکھا تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ اگر چاہے اسے عذاب دے اگر چاہے اسے معاف کر دے۔
'Ubada b. as-Samit reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) took (a pledge) from us as he took from the women that we will not associate anything with Allah and we will not steal, and we will not commit adultery, and we will not kill our children, and we will not bring calumny upon one another. And he who amongst you fulfils (this pledge), his reward rests with Allah, and he upon whom amongst you is imposed the prescribed punishment and that is carried out, that is his expiation (for that sin), and he whose (sins) were covered by Allah, his matter rests with Allah. He may punish him if He likes or may forgive him if He so likes.