سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 1735

عاشورہ کا روزہ

راوی: سہل بن ابی سہل , سفیان بن عیینہ , ایوب , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنِ أَبِي سَهْلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَوَجَدَ الْيَهُودَ صُيَّامًا فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا هَذَا يَوْمٌ أَنْجَی اللَّهُ فِيهِ مُوسَی وَأَغْرَقَ فِيهِ فِرْعَوْنَ فَصَامَهُ مُوسَی شُکْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَحَقُّ بِمُوسَی مِنْکُمْ فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ

سہل بن ابی سہل ، سفیان بن عیینہ ، ایوب ، سعید بن جبیر ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو دیکھا کہ یہودیوں کا روزہ۔ آپ نے دریافت فرمایا یہ روزہ کیسا ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو نجات عطا فرمائی اور فرعون کو غرق کیا۔ تو موسیٰ علیہ السلام نے خود بھی شکرانے کے طور پر یہ روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی اس کا حکم دیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہم موسیٰ علیہ السلام کے تم سے زیادہ حقدار ہیں پھر آپ نے بھی اس دن روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی اس کا حکم دیا ۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Prophet P.B.U.H came to Al-Madinah, and he found the Jews observing a fast. He said: 'What is this?' They said: 'This is the day when Allah saved Musa and drowned Pharaoh, so Musa fasted this day in gratitude: The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'We have more right to Musa than you do: So he fasted (that day) and enjoined (others) to fast it also:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں