مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 828

سب سے زیادہ مکرم کون ہے

راوی:

وعن ابن عمر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الكريم ابن الكريم ابن الكريم ابن الكريم يوسف بن يعقوب بن إسحاق بن إبراهيم . رواه البخاري . ( متفق عليه )

" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کریم بن کریم ابن کریم اگر کوئی ہو سکتا ہے تو وہ حضرت یوسف بن یعقوب بن اسحق بن ابراہیم ہیں۔ (بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ خاندانی شرافت و عظمت اور نسبی برتری کی جو خصوصیات حضرت یوسف کو حاصل ہے وہ کسی اور کو نہیں سب سے بڑا شرف ان کے علاوہ اور کسی انسان کو حاصل نہیں ہوا کہ وہ خود نبی تھے ان کے باپ نبی تھے ان کے دادا نبی تھے اور ان کے پڑدادا نبی تھے اس خصوصیت کے علاوہ ان کو حسن و جمال، عدل و انصاف، علم و دانائی اور ریاست و حکومت کے جو اوصاف حاصل تھے ان کے اعتبار سے ان کی ذاتی مکرمت کو شرافت کو سب سے برتر مقام حاصل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں