دادیوں اور نانیوں کے بارے میں حضرت ابن مسعود کی رائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ إِنَّ الْجَدَّاتِ لَيْسَ لَهُنَّ مِيرَاثٌ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أُطْعِمْنَهَا وَالْجَدَّاتُ أَقْرَبُهُنَّ وَأَبْعَدُهُنَّ سَوَاءٌ
حضرت ابن مسعود بیان کرتے ہیں دادیوں اور نانیوں کو وراثت میں کچھ حصہ نہیں ملے گا ان کی ویسے خدمت کر دی جائے گی اور اس بارے میں تمام نانیاں اور دادیاں برابر کی حثییت رکھتی ہیں خواہ ان کا قریبی تعلق ہو یا دور کا تعلق ہو۔