دادیوں اور نانیوں کے بارے میں مسروق کی رائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ جِئْنَ أَرْبَعُ جَدَّاتٍ يَتَسَاوَقْنَ إِلَى مَسْرُوقٍ فَأَلْقَى أَمَّ أَبِ الْأَبِ وَوَرَّثَ ثَلَاثًا جَدَّتَيْ أَبِيهِ أُمَّ أُمِّهِ وَأُمَّ أَبِيهِ وَجَدَّةَ أُمِّهِ
شعبی بیان کرتے ہیں چار دادیاں اور نانیاں اپنا مقدمہ لے کر مسروق کے پاس آئیں اور انہوں نے ناناکی ماں کو اس میں سے باہر کر دیا جبکہ بقیہ تین نانیوں اور دادیوں کو وراثت میں حصہ قرار دیا کیونکہ دو کاتعلق باپ کے ساتھ تھا وہ تین عزیز خواتین یہ تھیں ایک نانی تھی اور ایک دادی تھی اور ایک ماں کی نانی تھی۔