سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 1750

روزہ دار کے سامنے کھانا

راوی: محمد بن مصفی , بقیہ , محمد بن عبدالرحمن , سلیمان بن بریدة , بریدہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبِلَالٍ الْغَدَائُ يَا بِلَالُ فَقَالَ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَأْکُلُ أَرْزَاقَنَا وَفَضْلُ رِزْقِ بِلَالٍ فِي الْجَنَّةِ أَشَعَرْتَ يَا بِلَالُ أَنَّ الصَّائِمَ تُسَبِّحُ عِظَامُهُ وَتَسْتَغْفِرُ لَهُ الْمَلَائِکَةُ مَا أُکِلَ عِنْدَهُ

محمد بن مصفی، بقیہ، محمد بن عبدالرحمن، سلیمان بن بریدة، حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا بلال ناشتہ کرو۔ انہوں نے عرض کیا کہ میرا روزہ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہم اپنا رزق کھا رہے ہیں اور بلال کا رزق جنت میں ہے۔ بلال آپ کو معلوم بھی ہے کہ جب تک روزہ دار کے سامنے کھایا جائے اس کی ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں اور فرشتے اس کے لئے استغفار کرتے ہیں ۔

It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said to Bilal: 'Come and eat, a Bilal.' He said: 'I am fasting.' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'We are eating our provision, but most of Bilal's provision is in Paradise. Do you realize, a Bilal, that the bones of the fasting person glorify Allah and the angels pray for forgiveness for him so long as food is eaten in front of him?'" (Maudu)

یہ حدیث شیئر کریں