جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1641

مشرکین کے تحائف قبول کرنا۔

راوی: علی بن سعید کندی عبدالرحیم بن سلیمان , اسرائیل , ثویر , علی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ کِسْرَی أَهْدَی لَهُ فَقَبِلَ وَأَنَّ الْمُلُوکَ أَهْدَوْا إِلَيْهِ فَقَبِلَ مِنْهُمْ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَثُوَيْرُ بْنُ أَبِي فَاخِتَةَ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ عِلَاقَةَ وَثُوَيْرٌ يُکْنَی أَبَا جَهْمٍ

علی بن سعید کندی عبدالرحیم بن سلیمان، اسرائیل، ثویر، حضرت علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نقل کرتے ہیں کہ کسری نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تحائف بھیجے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرمائے اسی طرح دیگر بادشاہوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تحائف بھیجے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قبول فرمایا۔ یہ حدیث حسن میں حضرت جابر سے بھی حدیت منقول ہے یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ثویر، ابوفاختہ کے بیٹے ہیں۔ ان کا نام سعید بن علاقہ اور کنیت ابوجہم ہے۔

Sayyidina Ali reported about the Prophet (SAW) that the Kisra (Chosroes) sent him a gift and he accepted it. And when the (other) kings sent gifts, he accepted them from them.

یہ حدیث شیئر کریں