مشرکین کے تحائف قبول کرنا۔
راوی: محمد بن بشار , ابوداؤد , عمران قطان , قتادہ , یزید بن عبداللہ بن شخیر , عیاض بن حماد
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ عِمْرَانَ الْقَطَّانِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ ابْنُ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَنَّهُ أَهْدَی لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدِيَّةً لَهُ أَوْ نَاقَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْلَمْتَ قَالَ لَا قَالَ فَإِنِّي نُهِيتُ عَنْ زَبْدِ الْمُشْرِکِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی قَوْلِهِ إِنِّي نُهِيتُ عَنْ زَبْدِ الْمُشْرِکِينَ يَعْنِي هَدَايَاهُمْ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقْبَلُ مِنْ الْمُشْرِکِينَ هَدَايَاهُمْ وَذُکِرَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ الْکَرَاهِيَةُ وَاحْتَمَلَ أَنْ يَکُونَ هَذَا بَعْدَ مَا کَانَ يَقْبَلُ مِنْهُمْ ثُمَّ نَهَی عَنْ هَدَايَاهُمْ
محمد بن بشار، ابوداؤد، عمران قطان، قتادہ، یزید بن عبداللہ بن شخیر، حضرت عیاض بن حماد کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کوئی ہدیہ یا اونٹ بطور ہدیہ بھیجا (راوی کو شک ہے) آپ نے فرمایا مجھے مشرکین کے تحائف قبول کرنے سے روکا گیا ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مشرکین کے تحائف قبول کیا کرتے تھے۔ اور یہ بھی مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکروہ سمجھتے تھے۔ چنانچہ احتمال ہے کہ شروع میں قبول کر لیتے ہوں لیکن بعد میں منع کر دیا گیا ہو۔
Sayyidina lyad ibn Himar narrated that he presented a gift, or a camel, to the Prophet (SAW) He asked, “Have you accepted Islam?” He said, “No” So, the Prophet (SAW) said, “I am disallowed to accept gifts of the idolators.” [Abu Dawud 3057]