جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1645

عورت اور غلام کا کسی کو امان دینا۔

راوی: ابوولید دمشقی , ولید بن مسلم , ابن ذئب , سعید مقبری , ابومرہ , ام ہانی

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّهَا قَالَتْ أَجَرْتُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَحْمَائِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَمَّنَّا مَنْ أَمَّنْتِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَجَازُوا أَمَانَ الْمَرْأَةِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقُ أَجَازَ أَمَانَ الْمَرْأَةِ وَالْعَبْدِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَأَبُو مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَيُقَالُ لَهُ أَيْضًا مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ أَيْضًا وَاسْمُهُ يَزِيدُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ أَجَازَ أَمَانَ الْعَبْدِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ يَسْعَی بِهَا أَدْنَاهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَمَعْنَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ مَنْ أَعْطَی الْأَمَانَ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَهُوَ جَائِزٌ عَلَی کُلِّهِمْ

ابوولید دمشقی، ولید بن مسلم، ابن ذئب، سعید مقبری، ابومرہ، حضرت ام ہانی فرماتی ہیں کہ میں نے اپنے شوہر کے عزیزوں میں سے دو اشخاص کو پناہ دلوائی۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم نے بھی اسے پناہ دی جسے تم نے دی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ انہوں نے عورت کا کسی کو پناہ دینے کو جائز قرار دیا ہے۔ امام احمد اور اسحاق اسی کے قائل ہیں کہ عورت اور غلام کا پناہ دینا جائز رکھا ہے۔ ابومرہ عقیل بن ابی طالب کے مولیٰ ہیں۔ انہیں ام ہانی کا مولیٰ بھی کہا جاتا ہے۔ ان کا نام یزید ہے۔ حضرت علی اور حضرت عبداللہ بن عمرو سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمانوں کا ذمہ ایک ہی ہے جس کے ساتھ ہر ادنی شخص بھی چلتا ہے۔ اہل علم کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں میں سے جس کسی نے بھی کسی شخص کو امان دیا تمام مسلمانوں کو اس شخص کو امان دینا ضروری ہے۔

Sayyidah Umm Hani (RA) reported that she secured protection for two men of her husband’s relatives. So, Allah’s Messenger said, “Indeed, we have given protection to whom you have given protection.”

یہ حدیث شیئر کریں