صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1904

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو اس کے امیروں کو حکم دیتے ہیں آخر تک۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , منصور , ابی وائل , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نَقُولُ لِلْحَيِّ إِذَا کَثُرُوا فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَمِرَ بَنُو فُلَانٍ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَقَالَ أَمَرَ

علی بن عبد اللہ، سفیان، منصور، ابی وائل، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ زمانہ جاہلیت میں جب کسی قبیلہ کے لوگ زیادہ ہو جاتے تو ہم کہا کرتے تھے کہ امر بنو فلاں (دوسری سند) عبداللہ بن زبیر، حمیدی، سفیان سے روایت کرتے ہیں کہ امر میں میم کا کسرہ ہے۔

Narrated Abdullah:
During the Pre-lslamic period of ignorance if any tribe became great in number, we used to say, "Amira the children of so-and-so."Narrated Al-Humaidi:
Sufyan narrated to us something and used the word 'Amira'.

یہ حدیث شیئر کریں