صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1908

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جن کو مشرک پکار رہے ہیں وہ اللہ کے یہاں وسیلہ ڈھونڈ رہے ہیں ۔

راوی: بشر بن خالد , محمد بن جعفر , شعبہ , سلیمان , ابراہیم , ابومعمر , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْآيَةِ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَی رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ کَانَ نَاسٌ مِنْ الْجِنِّ يُعْبَدُونَ فَأَسْلَمُوا

بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبہ، سلیمان، ابراہیم، ابومعمر، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے انہوں نے بیان کیا کہ یہ آیت (اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِ يْلَةَ) 17۔ اسراء : 57) ان کے حق میں ہے جو جنات کی عبادت کرتے تھے جنات تو مسلمان ہو گئے مگر یہ لوگ ایسے ہی رہ گئے۔

Narrated Abdullah:
Regarding the Verse: 'Those whom they call upon (worship) (like Jesus the Son of Mary or angels etc.) desire (for themselves) means of access, to their Lord….' (17.57) (It was revealed regarding) some Jinns who used to be worshipped (by human beings). They later embraced Islam (while those people kept on worshipping them).

یہ حدیث شیئر کریں