معتکف کے گھر والے مسجد میں اس سے ملاقات کر سکتے ہیں
راوی: ابراہیم بن منذر حزامی , عمر بن عثمان بن عمر بن موسیٰ بن عبیداللہ بن معمر , عثمان بن عمر بن موسیٰ بن عبیداللہ بن معمر , ابن شہاب , علی بن حسین , صفیہ بنت حیی
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ بْنِ مُوسَی بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزُورُهُ وَهُوَ مُعْتَکِفٌ فِي الْمَسْجِدِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ فَتَحَدَّثَتْ عِنْدَهُ سَاعَةً مِنْ الْعِشَائِ ثُمَّ قَامَتْ تَنْقَلِبُ فَقَامَ مَعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْلِبُهَا حَتَّی إِذَا بَلَغَتْ بَابَ الْمَسْجِدِ الَّذِي کَانَ عِنْدَ مَسْکَنِ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَّ بِهِمَا رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَفَذَا فَقَالَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رِسْلِکُمَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَبُرَ عَلَيْهِمَا ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ ابْنِ آدَمَ مَجْرَی الدَّمِ وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِکُمَا شَيْئًا
ابراہیم بن منذر حزامی، عمر بن عثمان بن عمر بن موسیٰ بن عبیداللہ بن معمر، عثمان بن عمر بن موسیٰ بن عبیداللہ بن معمر، ابن شہاب، علی بن حسین، ام المومنین حضرت صفیہ بنت حیی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملنے آئیں۔ آپ رمضان کے آخری عشرہ میں مسجد میں اعتکاف کئے ہوئے تھے۔ انہوں نے رات کو کچھ دیر آپ سے بات چیت کی پھر اٹھ کر واپس جانے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی انہیں چھوڑنے کے لئے اس دروازہ تک تشریف لائے جو ان کے مکان کو لگتا تھا آپ دونوں کے پاس سے دو انصاری مرد گزرے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا اور آگے بڑھ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا ٹھہرو! یہ صفیہ بنت حیی ہیں۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سُبْحَانَ اللَّهِ (یعنی کیا ہم آپ پر شبہ کر سکتے ہیں) آپ کا یہ فرمانا ان پر گراں گزرا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شیطان انسان میں خون کی طرف پھرتا ہے اور مجھے خدشہ ہوا کہ کہیں تمہارے دل میں وسوسہ نہ ڈالے ۔
It was narrated from Safiyyah bint Huyai, the wife of the Prophet P.B.U.H, that she came to visit the Messenger of Allah P.B.U.H when he was in I’tikdf during the last ten days of the month of Ramadân. She spoke with him for a while during the evening, then she stood up to go back. The Messenger of Allah got up to take her home. When she reached the door of the mosque that was by the home of Umm Salamah, the wife of the Prophet , two men from among the Ansar passed by them. They greeted the Messenger of Allah P.B.U.H with peace, then went away. The Messenger of Allah ia said: “Take it easy, she is Safiyyah bint Huyai.” They said: “Glorious is Allah, 0 Messenger of Allah!” And they were very upset by that (i.e., that he thought they may have some doubts). The Messenger of Allah said: “The Satan flows through the son of Adam like blood, and I was afraid that he might cast some doubt into your hearts.” (Sahih)