جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1670

باب اہل کتاب کو سلام کرنا۔

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , عبیداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْيَهُودَ إِذَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ أَحَدُهُمْ فَإِنَّمَا يَقُولُ السَّامُ عَلَيْکُمْ فَقُلْ عَلَيْکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، عبیداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہود جب تم لوگوں کو سلام کرتے ہیں تو کہتے ہیں۔ السَّامُ عَلَيْکُمْ (تم پر موت ہو) لہذا جواب میں عَلَيْکَ (تجھ پر ہو) کہا کرو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina lbn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘When one of the Jews greets you, he only says as-saam alayka, so respond with alayka.”

[Bukhari 2928, Muslim 2164]

یہ حدیث شیئر کریں