صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1928

اللہ کا قول کہ کیا وہ غیب پر مطلع ہو گیا یا اس نے اللہ سے کوئی عہد کرالیا ہے۔"عہداً" کے معنی مضبوط قرار ہے۔

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , اعمش , ابوالضحیٰ , مسروق , خباب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ کُنْتُ قَيْنًا بِمَکَّةَ فَعَمِلْتُ لِلْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ السَّهْمِيِّ سَيْفًا فَجِئْتُ أَتَقَاضَاهُ فَقَالَ لَا أُعْطِيکَ حَتَّی تَکْفُرَ بِمُحَمَّدٍ قُلْتُ لَا أَکْفُرُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی يُمِيتَکَ اللَّهُ ثُمَّ يُحْيِيَکَ قَالَ إِذَا أَمَاتَنِي اللَّهُ ثُمَّ بَعَثَنِي وَلِي مَالٌ وَوَلَدٌ فَأَنْزَلَ اللَّهُ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي کَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمْ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا قَالَ مَوْثِقًا لَمْ يَقُلْ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ سَيْفًا وَلَا مَوْثِقًا

محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابوالضحیٰ، مسروق، حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں مکہ میں لوہے کا کام کیا کرتا تھا میں نے عاص بن وائل کے لئے ایک تلوار بنائی پھر ایک دن اس کے پاس پہنچا اور اجرت طلب کی تو اس نے کہا کہ تم جب تک محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو برا نہیں کہو گے میں اجرت نہیں دوں گا میں نے کہا کہ میں تو ان کے ساتھ کوئی گستاخی اس وقت تک بھی نہیں کروں گا جب تک کہ اللہ تجھے مار کر بھی زندہ کردے عاص نے کہا : کیا اللہ مارنے کے بعد بھی زندہ کرے گا؟ اور اگر کرے گا تو پھر میں وہاں بھی صاحب مال و عیال ہونگا اس وقت دے دونگا چنانچہ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی اشجعی نے سفیان سے جو روایت کی ہے اس میں تلوار کا ذکر نہیں ہے۔

Narrated Khabbab:
I was a blacksmith in Mecca Once I made a sword for Al-'Asi bin Wail As-Sahmi. When I went to demand its price, he said, "I will not give it to you till you disbelieve in Muhammad." I said, "I shall not disbelieve in Muhammad till Allah make you die and then bring you to life again." He said, "If Allah should make me die and then resurrect me and I would have wealth and children." So Allah revealed:–
'Have you seen him who disbelieved in Our Signs, and (yet) says I shall certainly be given wealth and children? Has he known the unseen or has he taken a covenant from (Allah) the Beneficent?' (19.77-78)

یہ حدیث شیئر کریں