صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1932

اللہ کا قول کہ اے موسیٰ میں نے تجھے اپنے لئے بنایا ہے۔

راوی: صلت بن محمد , مہدی بن میمون , محمد بن سیرین , ابوہریرہ

حَدَّثَنَي الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْتَقَی آدَمُ وَمُوسَی فَقَالَ مُوسَی لِآدَمَ آنْتَ الَّذِي أَشْقَيْتَ النَّاسَ وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ آدَمُ أَنْتَ مُوسَی الَّذِي اصْطَفَاکَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ وَاصْطَفَاکَ لِنَفْسِهِ وَأَنْزَلَ عَلَيْکَ التَّوْرَاةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَجَدْتَهَا کُتِبَ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي قَالَ نَعَمْ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَی اليم البحر

صلت بن محمد، مہدی بن میمون، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت آدم اور حضرت موسیٰ میں ملاقات ہوئی تو حضرت موسیٰ نے حضرت آدم سے کہا کہ کیا تم وہی آدم ہو جنہوں نے سب لوگوں کو محنت میں ڈالا اور جنت سے باہر نکلوایا، حضرت آدم نے فرمایا کیا تم وہی موسیٰ ہو جس کو اللہ تعالیٰ نے پیغمبری عطا فرمائی اپنے لئے خاص کیا اور پھر تم پر تورات نازل فرمائی؟ موسیٰ نے جواب دیا جی ہاں! آدم نے کہا تم نے میرے حالات تورات میں پڑھے ہونگے؟ جواب دیا ہاں! آدم نے کہا کہ کیا تم نے یہ نہیں پڑھا کہ یہ غلطی میری پیدائش سے قبل لکھ دی گئی تھی؟ موسیٰ بولے ہاں! حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آدم موسیٰ پر غالب آئے۔" یم" کے معنی سمندر یا دریا۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Adam and Moses met, and Moses said to Adam "You are the one who made people miserable and turned them out of Paradise." Adam said to him, "You are the one whom Allah selected for His message and whom He selected for Himself and upon whom He revealed the Torah." Moses said, 'Yes.' Adam said, "Did you find that written in my fate before my creation?' Moses said, 'Yes.' So Adam overcame Moses with this argument."

یہ حدیث شیئر کریں