صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1933

اللہ کا قول کہ ہم نے موسیٰ کو وحی کی کہ تم ہمارے بندوں کو راتوں رات نکال لے جاؤ پھر ان کے لئے دریا میں خشک راستہ بنا دو اور کوئی خوف و اندیشہ مت کرو فرعون نے اپنے لشکر سمیت انکا پیچھا کیا پھر انہیں دریا کی لہروں نے ڈھانک لیا اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کر کے ہدایت سے ہٹا لیا۔

راوی: یعقوب بن ابراہیم , روح , شعبہ , ابوبشر , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَالْيَهُودُ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَائَ فَسَأَلَهُمْ فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي ظَهَرَ فِيهِ مُوسَی عَلَی فِرْعَوْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَوْلَی بِمُوسَی مِنْهُمْ فَصُومُوهُ

یعقوب بن ابراہیم، روح، شعبہ، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت ہجرت کے بعد مدینہ میں تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو عاشورہ کا روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو ان سے اس کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ یہ وہ دن ہے جب کہ حضرت موسیٰ نے فرعون پر غلبہ پایا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کہ حضرت موسیٰ کے غالب آنے کی ہم کو زیادہ خوشی کرنی چاہئے لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ بھی روزہ رکھیں۔

Narrated Ibn Abbas:
When Allah's Apostle arrived at Medina, he found the Jews observing the fast on the day of 'Ashura' (10th of Muharram). The Prophet asked them (about it) and they replied, "This is the day when Moses became victorious over Pharaoh." The Prophet said (to the Muslims), "We are nearer to Moses than they, so fast on this day."

یہ حدیث شیئر کریں