رد کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عبداللہ اور حضرت زید کی رائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ أُتِيَ فِي ابْنَةٍ أَوْ أُخْتٍ فَأَعْطَاهَا النِّصْفَ وَجَعَلَ مَا بَقِيَ فِي بَيْتِ الْمَالِ و قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ خَارِجَةَ
حضرت زید بن ثابت کے بارے میں منقول ہے ان کی خدمت میں ایک بیٹی یا شاید بہن کامسئلہ آیا تو انہوں نے انہیں نصف حصہ دینے کا حکم دیا اور باقی بچ جانے والامال بیت المال میں جمع کروانے کا حکم دیا۔ یزید بن ہارون بیان کرتے ہیں یہ روایت محمد بن سالم کے حوالے سے شعبی کے حوالے سے خارجہ نامی راوی سے منقول ہے۔