صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1939

اللہ کا قول کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کی عبادت حالت تذبذب میں کیا کرتے ہیں اس طرح کہ اگر انہیں کچھ نفع ہو تو مطمئن ہو جاتے ہیں اور اگر کچھ نقصان ہو تو دین سے پھر جاتے ہیں انہیں دنیا اور آخرت دونوں میں نقصان ہے اترفناھم ہم نے ان کی روزی زیادہ کی ہے۔

راوی: ابراہیم بن حارث یحیی بن ابوبکر اسرائیل ابوحصین سعید بن جبیر ابن عباس

حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَمِنْ النَّاسِ مَنْ يَعْبُدُ اللَّهَ عَلَی حَرْفٍ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ يَقْدَمُ الْمَدِينَةَ فَإِنْ وَلَدَتْ امْرَأَتُهُ غُلَامًا وَنُتِجَتْ خَيْلُهُ قَالَ هَذَا دِينٌ صَالِحٌ وَإِنْ لَمْ تَلِدْ امْرَأَتُهُ وَلَمْ تُنْتَجْ خَيْلُهُ قَالَ هَذَا دِينُ سُوئٍ

ابراہیم بن حارث یحیی بن ابوبکر اسرائیل ابوحصین سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص مدینہ میں رہتا تھا اور وہ ایسا تھا کہ اگر اس کی بیوی کے لڑکا پیدا ہوتا اور اس کے جانور نر جنتے تو یہ کہتا کہ اسلام بہت اچھا مذہب ہے اور اگر اس کے برعکس ہوتا تو کہتا کہ یہ دین بہت ہی خراب اور منحوس ہے کہ میرے ہاں مادہ پیدا ہوتے ہیں اور یہی شان نزول ہے مذکورہ بالا آیت کا ۔

Narrated Ibn Abbas:
Regarding the Verse: "And among men is he who worships Allah's as it were on the very edge." (22.11).
A man used to come to Medina as if his wife brought a son and his mares produces offspring. He would say, "This religion (Islam) is good," but if his wife did not give birth to a child and his mares produced no offspring, he would say, "This religion is bad."

یہ حدیث شیئر کریں