چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان
راوی: محمد بن علاء , ابن مبارک , یونس بن یزید , ابن شہاب , ابن شہاب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ هَذِهِ نُسْخَةُ کِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي کَتَبَهُ فِي الصَّدَقَةِ وَهِيَ عِنْدَ آلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَقْرَأَنِيهَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَوَعَيْتُهَا عَلَی وَجْهِهَا وَهِيَ الَّتِي انْتَسَخَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ قَالَ فَإِذَا کَانَتْ إِحْدَی وَعِشْرِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ بَنَاتِ لَبُونٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ ثَلَاثِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا بِنْتَا لَبُونٍ وَحِقَّةٌ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَثَلَاثِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ أَرْبَعِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا حِقَّتَانِ وَبِنْتُ لَبُونٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَأَرْبَعِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ خَمْسِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ حِقَاقٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَخَمْسِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ سِتِّينَ وَمِائَةً فَفِيهَا أَرْبَعُ بَنَاتِ لَبُونٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَسِتِّينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ سَبْعِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ بَنَاتِ لَبُونٍ وَحِقَّةٌ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَسَبْعِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ ثَمَانِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا حِقَّتَانِ وَابْنَتَا لَبُونٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَثَمَانِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ تِسْعِينَ وَمِائَةً فَفِيهَا ثَلَاثُ حِقَاقٍ وَبِنْتُ لَبُونٍ حَتَّی تَبْلُغَ تِسْعًا وَتِسْعِينَ وَمِائَةً فَإِذَا کَانَتْ مِائَتَيْنِ فَفِيهَا أَرْبَعُ حِقَاقٍ أَوْ خَمْسُ بَنَاتِ لَبُونٍ أَيُّ السِّنَّيْنِ وُجِدَتْ أُخِذَتْ وَفِي سَائِمَةِ الْغَنَمِ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ وَفِيهِ وَلَا يُؤْخَذُ فِي الصَّدَقَةِ هَرِمَةٌ وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ مِنْ الْغَنَمِ وَلَا تَيْسُ الْغَنَمِ إِلَّا أَنْ يَشَائَ الْمُصَدِّقُ
محمد بن علاء، ابن مبارک، یونس بن یزید، ابن شہاب، حضرت ابن شہاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ یہ اس کتاب کی نقل ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوة کے بارے میں لکھوائی تھی اور وہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اولاد کے پاس موجود تھی ابن شہاب کہتے ہیں کہ مجھے اس کتاب کو سالم بن عبداللہ نے پڑھایا اور اس طرح میں نے اس کو یاد کر لیا اور اس نسخہ کو عمر بن عبدالعزیز نے عبداللہ بن عمر اور سالم بن عبداللہ بن عمر کے پاس نقل کروایا تھا پس راوی نے سابقہ حدیث کی مانند حدیث ذکر کی اور کہا کہ جب اونٹ ایک سو اکیس(121) ہو جائیں جب ایک سو تیس ہوں تو دو بنت لبون اور ایک حقہ ہوگا ایک سو انتالیس تک جب ایک سو چالیس ہو جائیں تو دو حقے اور ایک بنت لبون دینی ہوگی ایک سو انچاس تک جب ایک سو پچاس ہوں تو تین حقے دینا ہوں گے ایک سو انسٹھ تک اور جب ایک سو ساٹھ ہو جائیں تو چار بنت لبون دینی ہوں گی ایک سو انہتر تک جب ایک سو ستر ہوں تو تین بنت لبون اور ایک حقہ ہوگا ایک سو اناسی تک جب ایک سو اسی ہوں تو دو حقے اور دو بنت لبون دینی ہوگی ایک سو نناوے تک اور جب پورے دو سو ہو جائیں تو چار حقے یا پانچ بنت لبون جو بھی موجود ہوں ان میں سے لے لے اور ان بکریوں کا نصاب جو جنگل میں چرائی جاتی ہیں اس طرح ذکر کیا جس طرح سابقہ حدیث یعنی سفیان بن حسین کی حدیث میں مذکور ہے مگر اس حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ زکوة میں بوڑھی اور عیب دار بکری نہ لی جائے اور نہ ہی بکرا لیا جائے مگر یہ کہ زکوة دینے والا اپنی خوشی سے دینا چاہے۔