لعان کرنے والی عورت کے بیٹے کی وراثت کا حکم ۔
راوی:
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ أَنَّ عَلِيًّا وَابْنَ مَسْعُودٍ قَالَا فِي وَلَدِ مُلَاعَنَةٍ تَرَكَ جَدَّتَهُ وَإِخْوَتَهُ لِأُمِّهِ قَالَ لِلْجَدَّةِ الثُّلُثُ وَلِلْإِخْوَةِ الثُّلُثَانِ و قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ لِلْجَدَّةِ السُّدُسُ وَلِلْإِخْوَةِ لِلْأُمِّ الثُّلُثُ وَمَا بَقِيَ فَلِبَيْتِ الْمَالِ
قتادہ بیان کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن مسعود لعان کرنے والی عورت کی اولاد کے بارے میں بیان کرتے ہیں اگر اس نے پسماندگان میں ایک نانی اور ایک ماں کی طرف سے شریک بھائی چھوڑے ہوں تو اس کی نانی کو ایک تہائی حصہ ملے گا۔ بھائیوں کو دو تہائی حصے ملیں گے۔ حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں اس کی نانی کو چھٹا حصہ ملے گا اور اس کی ماں کی طرف سے شریک بھائی کو ایک تہائی حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والا بیت المال کے حوالے کردیا جائےگا۔