ذوی الارحام کی وراثت کا حکم
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ غَالِبِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ حَبْتَرٍ النَّهْشَلِيِّ قَالَ أُتِيَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ فِي خَالَةٍ وَعَمَّةٍ فَقَامَ شَيْخٌ فَقَالَ شَهِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَعْطَى الْخَالَةَ الثُّلُثَ وَالْعَمَّةَ الثُّلُثَيْنِ قَالَ فَهَمَّ أَنْ يَكْتُبَ بِهِ ثُمَّ قَالَ أَيْنَ زَيْدٌ عَنْ هَذَا
قیس بن حبتر نہشلی فرماتے ہیں عبدالملک بن مروان کی خدمت میں ایک خالہ اور پھوپھی کا مسئلہ آیا تو ایک بزرگ کھڑے ہوئے اور بولے میں حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ گواہی دیتاہوں کہ انہوں نے خالہ کو ایک تہائی حصہ دیا تھا اور پھوپھی کو دو تہائی حصے دیئے تھے۔ راوی بیان کرتے ہیں عبدالملک بن مروان نے اسے نوٹ کرنے کا ارادہ کیا اور بولا حضرت زید کو اس کا پتہ نہیں تھا۔