باب جنگ کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت ۔
راوی: حسن بن علی خلال , عفان , حماد بن سلمہ , ثابت , انس بن مالک
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُغِيرُ إِلَّا عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَکَ وَإِلَّا أَغَارَ فَاسْتَمَعَ ذَاتَ يَوْمٍ فَسَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ فَقَالَ عَلَی الْفِطْرَةِ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ خَرَجْتَ مِنْ النَّارِ قَالَ الْحَسَنُ وَحَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
حسن بن علی خلال، عفان، حماد بن سلمہ، ثابت، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کے وقت حملہ کیا کرتے تھے۔ پھر اگر اذان سنتے تو رک جاتے ورنہ حملہ کرتے۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اذان سنی جب مؤذن نے اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ کہا تو فرمایا فطرت اسلام پر ہے۔ پھر جب اس نے کہا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے دوزخ کی آگ سے نجات پائی۔ حسن ولید سے اور وہ حماد سے اسی سند سے اس حدیث کے مثل نقل کرتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Anas ibn Maalik reported that Allah’s Messenger (SAW) launched an attack only at the time of the salah of fajr. If he heard the adhan, he checked himself; otherwise he attacked. One day, he heard (it) and when the Mu’adhdhin called out Allahu Akbar, Aflahu Akbar, he said, “That is innate (to man).” When he said : (I bear witness that there is no God but Allah), he said, “You have come out of the Fire.”
[Muslim 382, Abu Dawud 2634, Ahmed 12353]