باب جہاد کی فضیلت ۔
راوی: محمد بن عبداللہ بن یزیع , معتمر بن سلیمان , مرزوق ابوبکر , قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي مَرْزُوقٌ أَبُو بَکْرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ هُوَ عَلَيَّ ضَامِنٌ إِنْ قَبَضْتُهُ أَوْرَثْتُهُ الْجَنَّةَ وَإِنْ رَجَعْتُهُ رَجَعْتُهُ بِأَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ قَالَ هُوَ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
محمد بن عبداللہ بن یزیع، معتمر بن سلیمان، مرزوق ابوبکر، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میری راہ میں جہاد کرنے والے کی ذمہ داری مجھ پر ہے۔ اگر میں اس کی روح قبض کرتا ہوں تو اسے جنت کا وارث بناتا ہوں اور اگر اسے زندہ واپس بھیجتا ہوں تو مال غنیمت اور ثواب کے ساتھ لوٹاتا ہوں۔ یہ حدیث اس سند سے غریب صحیح ہے۔
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that Allah’s Messenger said that Allah says, “The mujahid (warrior) in My path is My respocsibility. If I seize him (his soul), I make him an heir of paradise. And, if I return him then I send him back with a reward and a booty.”