مرد کا عورت کی جانب سے حج کرنے سے متعلق
راوی: احمد بن سلیمان , یزید , ابن ہارون , ہشام , محمد , یحیی بن ابواسحق , سلیمان بن یسار , فضل بن عباس
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ کَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي عَجُوزٌ کَبِيرَةٌ وَإِنْ حَمَلْتُهَا لَمْ تَسْتَمْسِکْ وَإِنْ رَبَطْتُهَا خَشِيتُ أَنْ أَقْتُلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ عَلَی أُمِّکَ دَيْنٌ أَکُنْتَ قَاضِيَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْ أُمِّکَ
احمد بن سلیمان، یزید، ابن ہارون، ہشام، محمد، یحیی بن ابواسحاق ، سلیمان بن یسار، فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سوار تھا کہ ایک آدمی حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میری والدہ صاحبہ بہت زیادہ بوڑھی ہوگئی ہیں اگر میں ان کو سوار کرتا ہوں تو وہ بیٹھ بھی نہیں سکتیں اور اگر باندھتا ہوں تو مجھ کو اس کا حوف ہے کہ ان کو قتل نہ کر ڈالوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تمہاری والدہ پر قرضہ ہے تو کیا تم وہ قرض ادا کرتے۔ اس نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر تم اپنی والدہ کی جانب سے حج بھی ادا کرو۔
It was narrated from Al-Fadl bin ‘Abbas that he was riding behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and a man came and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! My mother is an old woman and she cannot sit firmly in the saddle. If I tie her I fear that I may kill her.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Don’t you think that if your mother owed a debt you would pay it off?” He said: “Yes.” He said: “Then perform Hajj on behalf of your mother.”(Sahih).