اللہ کا قول کہ جن لوگوں نے یہ جھوٹ برپا کیا ہے وہ تم میں سے ایک گروہ ہے ان کی اسی تہمت کو اپنے حق میں برا مت جانو بلکہ وہ تمہارے لئے مفید ہے اور ان جھوٹ بولنے والوں میں سے ہر ایک کو ان کے گناہ کے موافق سزا ملے گی آخر آیت تک افاک جھوٹا۔
راوی: ابو نعیم , سفیان , معمر , زہری , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَالَّذِي تَوَلَّی کِبْرَهُ قَالَتْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لَوْلَا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنْفُسِهِمْ خَيْرًا إِلَی قَوْلِهِ الْکَاذِبُونَ
ابو نعیم، سفیان، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جس نے سب سے پہلے اس تہمت کی ابتداء کی وہ شخص عبداللہ بن ابی بن سلول ہے کہ یہ آیت مذکورہ اس کے حق میں نازل ہوئی تھی۔
Narrated 'Aisha:
And as for him among them who had the greater share..' (24.11) was Abdullah bin Ubai bin Salul.