باب جہاد میں پہرہ دینے کی فضیلت۔
راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , حمید , انس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ يَمُوتُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَی الدُّنْيَا وَأَنَّ لَهُ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا إِلَّا الشَّهِيدُ لِمَا يَرَی مِنْ فَضْلِ الشَّهَادَةِ فَإِنَّهُ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَی الدُّنْيَا فَيُقْتَلَ مَرَّةً أُخْرَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَسَنَّ مِنْ الزُّهْرِيِّ
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ ایسا نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی موت کے بعد اس کے ساتھ بھلائی کا معاملہ فرمائے اور وہ دنیا میں واپس جانا پسند کرے اگرچہ اس سے بھلائی (جنت کے عوض دنیا وما فیھا عطا کر دی جائے) البتہ شہید شہادت کی فضیلت اور مرتبہ کی وجہ سے ضرور یہ خواہش کرے گا کہ دنیا میں جائے اور دوبارہ قتل کر دیا جائے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “No one who dies and finds blessings for him with Allah, will wish to return to the earth even if he is given the earth and what it contains. But the martyr. ..because of the honour he sees will love to return to the world and he killed once more.”
[Ahmed 12265, Bukhari 2817, Muslim 1877]