اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ ایسا کام اب کبھی مت کرنا۔
راوی: محمد بن یوسف , سفیان , اعمش , ابن الضحی , مسروق , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ جَائَ حَسَّانُ بْنُ ثَابِتٍ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا قُلْتُ أَتَأْذَنِينَ لِهَذَا قَالَتْ أَوَلَيْسَ قَدْ أَصَابَهُ عَذَابٌ عَظِيمٌ قَالَ سُفْيَانُ تَعْنِي ذَهَابَ بَصَرِهِ فَقَالَ حَصَانٌ رَزَانٌ مَا تُزَنُّ بِرِيبَةٍ وَتُصْبِحُ غَرْثَی مِنْ لُحُومِ الْغَوَافِلِ قَالَتْ لَکِنْ أَنْتَ
محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، ابن الضحی، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ شاعر نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اندر آنے کی اجازت مانگی میں نے کہا تم ایسے شخص کو کیوں آنے دیتی ہو؟ انہوں نے کہا کیا اسے بڑا عذاب نہیں لگا سفیان نے کہا یعنی آنکھوں سے اندھا ہوگیا پھر حضرت حسان نے یہ شعر پڑھا۔ عاقلہ ہے پاکدامن، ہر عیب سے پاک اور نیک بخت ہے۔ وہ صبح کرتی ہے بھوکی اور بے گناہ کا گوشت نہیں کھاتی ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا لیکن تم ایسے نہیں ہو۔
Narrated Masruq:
'Aisha said that Hassan bin Thabit came and asked permission to visit her. I said, "How do you permit such a person?" She said, "Hasn't he received a severely penalty?" (Sufyan, the subnarrator, said: She meant the loss of his sight.) Thereupon Hassan said the following poetic verse:
"A chaste pious woman who arouses no suspicion. She never talks about chaste heedless women behind their backs.' On that she said, "But you are not so."