صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1956

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ وَأَنَّ اللَّهَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ تَشِيعُ تَظْهَرُ

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ بے حیائی کی باتیں پھیلانے کو پسند کرتے ہیں ان کو دنیا و آخرت دونوں میں درد ناک عذاب ہو گا‘ اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے اور تم کچھ نہیں جانتے اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور رحمت نہ ہوتی تو کیا ہوتا‘ اللہ بڑا مہربان اور رحم والا ہے”تشیع“ کے معنی ہیں پھیلے اور ظاہر ہو جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں