جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1717

جہاد میں صبح و شام چلنے کی فضیلت

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , حمید , انس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَقَابُ قَوْسِ أَحَدِکُمْ أَوْ مَوْضِعُ يَدِهِ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَوْ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِ أَهْلِ الْجَنَّةِ اطَّلَعَتْ إِلَی الْأَرْضِ لَأَضَائَتْ مَا بَيْنَهُمَا وَلَمَلَأَتْ مَا بَيْنَهُمَا رِيحًا وَلَنَصِيفُهَا عَلَی رَأْسِهَا خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی راہ میں صبح و شام کو چلنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے سے بہتر ہے اور ایک کمان یا ایک ہاتھ کے برابر جنت کی جگہ دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، سب سے بہتر ہے۔ اگر جنت کی عورتوں میں سے ایک عورت دنیا میں آ جائے تو آسمان و زمین کے درمیان پوری کائنات روشن اور خوشبو سے بھر جائے۔ یہاں تک کہ اس کے سر کی اوڑھنی بھی دنیا و مافیہا (یعنی جو کچھ دنیا میں ہے) سے بہتر ہے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔

Sayyidina Anas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘A walk in the path of Allah in the morning or in the evening is better than the world and what it contains. And the space in paradise equal to the bow of one of you, or to his hand, is better than the world and that which it has. And if a woman of the women of paradise were to come down to earth then she would illuminate whatever (space) is between heaven and earth and fill what is between them with fragrance. And, indeed, her scarf on her head is better than the world and what is in it.”

[Ibn e Majah 2757, Nisai 3218]

یہ حدیث شیئر کریں