سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1828

صدقہ فطر

راوی: عبداللہ بن احمد بن بشیر بن ذکوان و احمد بن ازہر , مروان بن محمد , ابویزید خولانی , سیار بن عبدالرحمن صدفی , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَشِيرِ بْنِ ذَکْوَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَزِيدَ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ سَيَّارِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الصَّدَفِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَکَاةَ الْفِطْرِ طُهْرَةً لِلصَّائِمِ مِنْ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ وَطُعْمَةً لِلْمَسَاکِينِ فَمَنْ أَدَّاهَا قَبْلَ الصَّلَاةِ فَهِيَ زَکَاةٌ مَقْبُولَةٌ وَمَنْ أَدَّاهَا بَعْدَ الصَّلَاةِ فَهِيَ صَدَقَةٌ مِنْ الصَّدَقَاتِ

عبداللہ بن احمد بن بشیر بن ذکوان و احمد بن ازہر، مروان بن محمد، ابویزید خولانی، سیار بن عبدالرحمن صدفی، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ دار کو لغو اور بے ہودہ باتوں سے پاک کرنے کے لئے اور مساکین کو کھلانے کے لئے صدقہ فطر مقرر فرمایا۔ لہٰذا جو نماز عید سے قبل ادا کرے اس کا صدقہ مقبول ہوا اور جو نماز کے بعد ادا کرے تو عام صدقوں میں سے ایک صدقہ ہے ۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah P.B.U.H enjoined Zakatul·Fitr as a purification for the fasting person from idle talk and obscenities, and to feed the poor. Whoever pays it before the (Eid) prayer, it is an accepted Zakah, and whoever pays it after the prayer, it is (ordinary) charity." (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں