سوال کرنا اور مانگنا نا پسند یدہ عمل ہے ۔
راوی: علی بن محمد و عمرو بن عبداللہ اودی , ہشام بن عروة , عروہ , زبیر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُکُمْ أَحْبُلَهُ فَيَأْتِيَ الْجَبَلَ فَيَجِئَ بِحُزْمَةِ حَطَبٍ عَلَی ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهَا فَيَسْتَغْنِيَ بِثَمَنِهَا خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ أَعْطَوْهُ أَوْ مَنَعُوهُ
علی بن محمد و عمرو بن عبداللہ اودی، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا آدمی اپنی رسیاں لے کر پہاڑ پر جائے اور اپنی کمر پر لکڑیوں کا گٹھا لاد کر لائے اور بیچ کر استغناء حاصل کرے یہ لوگوں سے مانگنے سے بہتر ہے (یعنی ان کی تو مرضی ہے کہ) لوگ دیں یا نہ دیں ۔
It was narrated from Hisham bin 'Urwah, from his father, that his grandfather said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: If one of you were to take his rope (or ropes) and go to the mountains, and bring a bundle of firewood on his back to sell, and thus become independent of means, that would be better for him than begging from people who may either give him something or not give him anything.''' (Sahih)