سوال کرنا اور مانگنا نا پسند یدہ عمل ہے ۔
راوی: علی بن محمد , وکیع , ابن ابی ذئب , محمد بن قیس , عبدالرحمن بن یزید , ثوبان
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَتَقَبَّلُ لِي بِوَاحِدَةٍ وَأَتَقَبَّلُ لَهُ بِالْجَنَّةِ قُلْتُ أَنَا قَالَ لَا تَسْأَلْ النَّاسَ شَيْئًا قَالَ فَکَانَ ثَوْبَانُ يَقَعُ سَوْطُهُ وَهُوَ رَاکِبٌ فَلَا يَقُولُ لِأَحَدٍ نَاوِلْنِيهِ حَتَّی يَنْزِلَ فَيَأْخُذَهُ
علی بن محمد، وکیع، ابن ابی ذئب، محمد بن قیس، عبدالرحمن بن یزید، حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے میری ایک بات قبول کرے ، میں اس کے لئے جنت کا ذمہ لیتا ہوں ؟ میں نے عرض کیا میں۔ آپ نے فرمایا لوگوں سے کچھ نہ مانگنا۔ کہتے ہیں کہ اگر حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سوار ہوتے اور چھڑی گر جاتی تو کسی سے یہ نہ کہتے کہ یہ مجھے پکڑا دو بلکہ خود اتر کر اٹھاتے ۔
It was narrated from ‘Abdur-Rahinán bin Yazid, that Thawban said: “The Messenger of Allah P.B.U.H 'Who will commit himself to one thing, I will guarantee him Paradise?' I said: 'I will.' He said: 'Do not ask people for anything.' S0 Thawban would drop his whip while he was on his mount, and he would not say to anyone: 'Get that for me' rathe,; he would dismount and grab It. (Sahih)