سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1843

صدقہ کی فضیلت

راوی: عیسیٰ بن حماد مصری , لیث بن سعد , سعید بن ابی سعید مقبری , سعد بن یسار , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصَدَّقَ أَحَدٌ بِصَدَقَةٍ مِنْ طَيِّبٍ وَلَا يَقْبَلُ اللَّهُ إِلَّا الطَّيِّبَ إِلَّا أَخَذَهَا الرَّحْمَنُ بِيَمِينِهِ وَإِنْ کَانَتْ تَمْرَةً فَتَرْبُو فِي کَفِّ الرَّحْمَنِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی حَتَّی تَکُونَ أَعْظَمَ مِنْ الْجَبَلِ وَيُرَبِّيهَا لَهُ کَمَا يُرَبِّي أَحَدُکُمْ فُلُوَّهُ أَوْ فَصِيلَهُ

عیسٰی بن حماد مصری، لیث بن سعد، سعید بن ابی سعید مقبری، سعد بن یسار، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بھی پاکیزہ مال سے صدقہ کرے اور اللہ کے ہاں پاکیزہ مال ہی قبول ہوتا ہے تو اسے اللہ تعالیٰ اپنے دائیں ہاتھ سے لیتے ہیں۔ اگرچہ ایک کھجور ہو پھر وہ اللہ کے ہاتھ میں بڑھتے بڑھتے پہاڑ سے بھی بری ہو جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ اس کے لئے اسے پالتے رہتے ہیں جیسے تم اپنے بچھیرے کو پالتے ہو۔ اونٹ کا بچھیرا فرمایا یا گھوڑے کا ۔

It was narrated from ga'eed bin Yasar that heard Abu Hurairah say: The Messenger of Allah P.B.U.H said: No one gives charity from good sources _ for Allah does not accept anything but that which is good _ but the Most Merciful takes it in His Right Hand. even if it is a date, and it flourishes ,, Hand of the Most Merciful until it becomes bigger than a mountain, and He tends it as anyone of you would tend to his colt (i.e., young pony) or his young (weaned) camel:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں