سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1610

صدقہ فطر کی مقدار کا بیان

راوی: ہیثم بن خالد , حسین بن علی , عبدالعزیز بن ابی رواد , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَالِدٍ الْجُهَنِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ النَّاسُ يُخْرِجُونَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ أَوْ سُلْتٍ أَوْ زَبِيبٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَکَثُرَتْ الْحِنْطَةُ جَعَلَ عُمَرُ نِصْفَ صَاعٍ حِنْطَةً مَکَانَ صَاعٍ مِنْ تِلْکَ الْأَشْيَائِ

ہیثم بن خالد، حسین بن علی، عبدالعزیز بن ابی رواد، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں لوگ ایک صاع جَو یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع چھلکا اترا ہوا جَو یا ایک صاع کشمش صدقہ فطر کے طور پر نکالا کرتے تھے حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا زمانہ خلافت آیا اور گیہوں کی کثرت ہونے لگی تو آپ نے ان اشیاء کے بدلہ نصف صاع گیہوں مقرر فرمادیا۔

Narrated Abdullah ibn Umar:
The people during the lifetime of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to bring forth the sadaqah at the end of Ramadan when closing the fast one sa' of barley whose straw is removed, or of raisins. Abdullah said: When Umar (Allah be pleased with him) succeeded, and the wheat became abundant, Umar prescribed half a sa' of wheat instead of all these things.

یہ حدیث شیئر کریں