صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 104

عہد شکنی کرنے والے سے جنگ کرنے اور قلعہ والوں کو عادل بادشاہ کے حکم پر قلعہ سے نکالنے کے جواز کے بیان میں

راوی: علی بن حسن بن سلیمان کوفی , عبدة , ہشام

و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَانْفَجَرَ مِنْ لَيْلَتِهِ فَمَا زَالَ يَسِيلُ حَتَّی مَاتَ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ قَالَ فَذَاکَ حِينَ يَقُولُ الشَّاعِرُ أَلَا يَا سَعْدُ سَعْدَ بَنِي مُعَاذٍ فَمَا فَعَلَتْ قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ لَعَمْرُکَ إِنَّ سَعْدَ بَنِي مُعَاذٍ غَدَاةَ تَحَمَّلُوا لَهُوَ الصَّبُورُ تَرَکْتُمْ قِدْرَکُمْ لَا شَيْئَ فِيهَا وَقِدْرُ الْقَوْمِ حَامِيَةٌ تَفُورُ وَقَدْ قَالَ الْکَرِيمُ أَبُو حُبَابٍ أَقِيمُوا قَيْنُقَاعُ وَلَا تَسِيرُوا وَقَدْ کَانُوا بِبَلْدَتِهِمْ ثِقَالًا کَمَا ثَقُلَتْ بِمَيْطَانَ الصُّخُورُ

علی بن حسن بن سلیمان کوفی، عبدة، حضرت ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح ہے سوائے اس کے کہ اس روایت میں ہے کہ رات ہی سے زخم بہہ گیا اور مسلسل خون بہتا رہا یہاں تک کہ وہ انتقال کر گئے اور حدیث میں یہ زائد ہے کہ اس وقت شاعر نے کہا (جس کا ترجمہ یہ ہے) آگاہ رہو اے سعد! سعد بن معاذ قریظہ اور نضیر نے یہ کیا کیا اے سعد بن معاذ تیری عمر کی قسم جس صبح کو انہوں نے مصیبتوں کو برداشت کیا وہ بڑی صبر والی ہے تم نے اپنی ہانڈی ایسی چھوڑی کہ اس میں کچھ نہیں ہے اور قوم کی ہانڈی گرم ہے اور ابل رہی ہے کریم ابوحباب نے کہا ٹھہرو اے قینیقاع اور نہ چلو حال یہ ہے کہ وہ اپنے شہر میں بہت بوجھل تھے جیسے کہ مطان پہاڑی کے پتھر بھاری ہیں۔

This tradition has been narrated by Hisham through the same chain of transmitters with a little difference in the wording. He said: (His wound) began to bleed that very night and it continued to bleed until he died. He has made the addition that it was then that (a non-believing) poet said:
Hark, O Sa'd, Sa'd of Banu Mu'adh,
What have the Quraiaa and Nadir done?
By thy life! Sa'd b. Mu'adh>br> Was steadfast on the morn they departed.
You have left your cooking-pot empty,
While the cooking-pot of the people is hot and boiling.
Abu Hubab the nobleman has said,
O Qainuqa', do not depart.
They were weighty in their country
just aa rocks are weighty in Maitan.

یہ حدیث شیئر کریں