سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1612

صدقہ فطر کی مقدار کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , داؤد ابن قیس , عیاض بن عبداللہ ابوسعید , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کُنَّا نُخْرِجُ إِذْ کَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَکَاةَ الْفِطْرِ عَنْ کُلِّ صَغِيرٍ وَکَبِيرٍ حُرٍّ أَوْ مَمْلُوکٍ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ حَتَّی قَدِمَ مُعَاوِيَةُ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا فَکَلَّمَ النَّاسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَکَانَ فِيمَا کَلَّمَ بِهِ النَّاسَ أَنْ قَالَ إِنِّي أَرَی أَنَّ مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَائِ الشَّامِ تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِکَ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَأَمَّا أَنَا فَلَا أَزَالُ أُخْرِجُهُ أَبَدًا مَا عِشْتُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ عُلَيَّةَ وَعَبْدَةُ وَغَيْرِهِمَا عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ عَنْ عِيَاضٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ بِمَعْنَاهُ وَذَکَرَ رَجُلٌ وَاحِدٌ فِيهِ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ أَوْ صَاعًا مِنْ حِنْطَةٍ وَلَيْسَ بِمَحْفُوظٍ

عبداللہ بن مسلمہ، داؤد ابن قیس، عیاض بن عبداللہ ابوسعید، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عہد رسالت میں ہم لوگ صدقہ فطر ہر چھوٹے بڑے آزاد اور غلام کی طرف سے اناج یا پنیر یا جَو یا کھجور یا کشمش کا ایک صاع دیتے تھے اور بعد میں بھی ہم اسی طرح دیتے رہے جب حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حج یا عمرہ کے لئے تشریف لائے تو انہوں نے منبر پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ میری رائے میں دو مدگیہوں جو شام سے آتے ہیں ایک صاع کھجور کے برابر ہیں پس لوگوں نے اسی کو اختیار کر لیا لیکن میں تو زندگی بھر ایک صاع ہی دیتا رہوں گا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو ابن علیہ اور عبدہ وغیرہ نے بطریق ابن اسحاق بروایت عبداللہ بن عبداللہ بن عثمان بن حکیم بن حزام بواسطہ عیاض حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح روایت کیا ہے اس میں صرف ایک شخص نے اوصاع حنطہ ذکر کیا ہے جو غیر محفوظ ہے۔

Narrated AbuSa'id al-Khudri:
I shall always pay one sa'. We used to pay during the lifetime of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) one sa' of dried dates or of barley, or of cheese, or of raisins. This is the version of Yahya. Sufyan added in his version: "or one sa' of flour." The narrator Hamid (ibn Yahya) said: The people objected to this (addition); Sufyan then left it.

یہ حدیث شیئر کریں