سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1614

صدقہ فطر کی مقدار کا بیان

راوی: حامد بن یحیی , سفیان , مسدد , یحیی , ابن عجلان , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ سَمِعَ عِيَاضًا قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ لَا أُخْرِجُ أَبَدًا إِلَّا صَاعًا إِنَّا کُنَّا نُخْرِجُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعَ تَمْرٍ أَوْ شَعِيرٍ أَوْ أَقِطٍ أَوْ زَبِيبٍ هَذَا حَدِيثُ يَحْيَی زَادَ سُفْيَانُ أَوْ صَاعًا مِنْ دَقِيقٍ قَالَ حَامِدٌ فَأَنْکَرُوا عَلَيْهِ فَتَرَکَهُ سُفْيَانُ قَالَ أَبُو دَاوُد فَهَذِهِ الزِّيَادَةُ وَهْمٌ مِنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ

حامد بن یحیی، سفیان، مسدد، یحیی، ابن عجلان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ہمیشہ ایک صاع ہی دوں گا کیونکہ ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں کھجور یا جَو یا پنیر یا کشمش کا ایک صاع نکالا کرتے تھے یہ روایت یحیی کی ہے سفیان نے اتنا زیادہ کیا ہے کہ یا ایک صاع آٹے کا حامد نے کہا ہے کہ محدثین نے اس کا انکار کیا تو سفیان نے اس کو چھوڑ دیا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یہ زیادتی ابن عیینہ کا وہم ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں