صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 112

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لکھے گئے کافر بادشاہوں کی طرف اور ان ہیں اسلام کی طرف بلانے کے بیان میں

راوی: یوسف بن حماد , عبدالاعلی , سعید بن قتادہ , انس

حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَإِلَی قَيْصَرَ وَإِلَی النَّجَاشِيِّ وَإِلَی کُلِّ جَبَّارٍ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ تَعَالَی وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّی عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و

یوسف بن حماد، عبدالاعلی، سعید بن قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسری اور قیصر کی طرف اور نجاشی اور ہر (کافر) حاکم کی طرف خط لکھے جن میں ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دی گئی اور نجاشی یہ وہ نہیں ہے کہ جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی تھی۔

It has been narrated on the authority of Anas that the Prophet of Allah (may peace be upon him) wrote to Chosroes (King of Persia), Caesar (Emperor of Rome), Negus (King of Abyssinia) and every (other) despot inviting them to Allah, the Exalted. And this Negus was not the one for whom the Messenger of Allah (may peace be upon him) had said the funeral prayers.

یہ حدیث شیئر کریں