مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ ممنوع چیزوں یعنی ترک ملاقات انقطاع تعلق اور عیب جوئی کا بیان ۔ حدیث 943

مسلمان بھائی کی عیادت کرنے اور ملاقات کے لئے اس ہاں جانے کا ثواب

راوی:

وعن أبي هريرة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال إذا عاد المسلم أخاه أو زاره قال الله تعالى طبت وطاب ممشاك وتبوأت من الجنة منزلا . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی مسلمان اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیادت کے لئے اس کی ملاقات کی خاطر اس کے ہاں جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ بلاواسطہ یا فرشتوں کی زبانی فرماتا ہے کہ دنیا و آخرت میں تیری زندگی خوش ہوئی تیرا چلنا مبارک رہا، تو چل کر یہاں تک آیا ہر قدم پر تجھے ثواب ملا اور تجھ کو جنت میں ایک بڑی اور عالی مرتبہ جگہ حاصل ہوئی اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
دنیا میں زندگی کو خوشی اطمینان ملنے کا تعلق جن چیزوں سے ہے وہ یہ ہیں کہ قناعت و توکل کی دولت نصیب ہو جائے رضائے الٰہی کی سعادت ملے رزق میں برکت ملے قلب میں وسعت و حوصلہ، عادات اطور میں تہذیب و شائستگی اور علم و عمل کی توفیق حاصل ہو۔ واضح رہے کہ یہ تینوں لفظ طیب طاب اور تبوات بطور خبر نقل ہوئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اس شخص کو اللہ کی طرف سے مذکورہ چیزوں کے حاصل ہو جانے کی خوش خبری دی جاتی ہے لیکن یہ بھی احتمال ہے کہ یہ تینوں لفظ دعائیہ جملہ کے طور پر منقول ہوں اس صورت میں ان الفاظ کے معنی یہ ہوں گے تیری زندگی کو خوشی و راحت نصیب ہو تیرا راہ چلنا مبارک ثابت ہو اور تجھے جنت میں اعلی مقام حاصل ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں